سنن ابي داود
تفرح أبواب الجمعة
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
241. باب الرَّجُلِ يَنْعَسُ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ
باب: امام کے خطبہ کے دوران آدمی کو اونگھ آئے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 1119
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ عَبْدَةَ، عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَتَحَوَّلْ مِنْ مَجْلِسِهِ ذَلِكَ إِلَى غَيْرِهِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی کو مسجد میں بیٹھے بیٹھے اونگھ آنے لگے تو وہ اپنی جگہ سے ہٹ کر دوسری جگہ بیٹھ جائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 262 (الجمعة 27) (526)، (تحفة الأشراف: 8406)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/22، 32، 135) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1394)
أخرجه الترمذي (526 وسنده حسن) ابن صرح بالسماع عند أحمد (2/135)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1119 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1119
1119. اردو حاشیہ:
اونگھ یا نیند دور کرنے کا ایک اور طریقہ بھی ہو سکتا ہے، کہ وضو کر لے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1119