سنن ابي داود
تفرح أبواب الجمعة
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
214. باب مَنْ تَجِبُ عَلَيْهِ الْجُمُعَةُ
باب: کن لوگوں پر جمعہ واجب ہے؟
حدیث نمبر: 1056
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ يَعْنِي الطَّائِفِيَّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ نُبَيْهٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هَارُونَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْجُمُعَةُ عَلَى كُلِّ مَنْ سَمِعَ النِّدَاءَ". قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ جَمَاعَةٌ، عَنْ سُفْيَانَ مَقْصُورًا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَلَمْ يَرْفَعُوهُ وَإِنَّمَا أَسْنَدَهُ قَبِيصَةُ.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ ہر اس شخص پر ہے جس نے جمعہ کی اذان سنی ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اس حدیث کو ایک جماعت نے سفیان سے روایت کرتے ہوئے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما پر موقوف کیا ہے اور صرف قبیصہ نے اسے مسند (یعنی مرفوع روایت) کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8845) (حسن لغیرہ) (ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 1056، وارواء الغلیل: 593)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف والصحيح وقفه
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو سلمة بن نبيه وشيخه عبد اللّٰه بن هارون مجهولان (تقريب التهذيب: 8143،3674)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 49
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1056 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1056
1056۔ اردو حاشیہ:
یہ روایت تو سنداً ضعیف ہے، مگر التزام جماعت کی دیگر احادیث سے معناً اس کی تائید ہوتی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1056