Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
أبواب تفريع استفتاح الصلاة
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
156. باب مِقْدَارِ الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ
باب: رکوع اور سجدے کی مقدار کا بیان۔
حدیث نمبر: 886
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ الْأَهْوَازِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، وَأَبُو دَاوُدَ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ يَزِيدَ الْهُذَلِيِّ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَذَلِكَ أَدْنَاهُ، وَإِذَا سَجَدَ فَلْيَقُلْ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى ثَلَاثًا وَذَلِكَ أَدْنَاهُ". قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا مُرْسَلٌ، عَوْنٌ لَمْ يُدْرِكْ عَبْدَ اللَّهِ.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو اسے چاہیئے کہ تین بار: «سبحان ربي العظيم» کہے، اور یہ کم سے کم مقدار ہے، اور جب سجدہ کرے تو کم سے کم تین بار: «سبحان ربي الأعلى» کہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ مرسل ہے، عون نے عبداللہ رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 82 (261)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 20 (890)، (تحفة الأشراف: 9530) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (مؤلف نے سبب بیان کر دیا ہے، یعنی عون کی ملاقات عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نہیں ہوئی)

قال الشيخ الألباني: ضعيف وإذا سجد فليقل سبحان ربي الأعلى ثلاثا وذلك أدناه

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (261) ابن ماجه (890)
إسحاق بن يزيد مجهول(تق: 393)
والسند منقطع
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 45

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 886 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 886  
886۔ اردو حاشیہ:
صحیح احادیث سے یہ تسبیحات ثابت ہیں۔ مثلاً حدیث حذیفہ رضی اللہ عنہ [871۔ 874] مگر تعداد کم از کم تین ہو، اس سلسلے میں شاید ہی کوئی حدیث صحیح ہو، سب ضعیف ہیں۔ البتہ کثرت تعداد سے انہیں کچھ تقویت ملتی ہے۔ دیکھئے: [مرعاة المفاتيح حديث 886]
شیخ البانی رحمہ اللہ نے متعدد طرق کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فعلی حدیث یعنی جس میں تین بار تسبیحات کہنے کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عملاً ملتا ہے اسے صحیح قرار دیا ہے، جبکہ وہ روایات جن میں تین تین بار تسبیحات کہنے کا حکم ہے انہیں ضعیف قرار دیا ہے۔ دیکھیے: [صفة الصلاة ص 132۔ 135]
اس طرح گویا فعل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تو مذکورہ تسبیحات کا تین تین مرتبہ کہنے کا اثبات ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 886   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 261  
´رکوع اور سجدے میں تسبیح کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو رکوع میں «سبحان ربي العظيم» تین مرتبہ کہے تو اس کا رکوع پورا ہو گیا اور یہ سب سے کم تعداد ہے۔ اور جب سجدہ کرے تو اپنے سجدے میں تین مرتبہ «سبحان ربي العظيم» کہے تو اس کا سجدہ پورا ہو گیا اور یہ سب سے کم تعداد ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 261]
اردو حاشہ:
1؎:
لیکن ابو بکرہ،
جبیر بن مطعم،
اور ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہم کی حدیثوں سے اس حدیث کو تقویت مل جاتی ہے،
ان سب میں اگرچہ قدرے کلام ہے لیکن مجموعہ طرق سے یہ بات درجہ احتجاج کو پہنچ جاتی ہے۔

نوٹ:
(عون کا سماع ابن مسعود ؓ سے نہیں ہے‘ جیسا کہ مؤلف نے خود بیان کیا ہے۔
)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 261