Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
أبواب تفريع استفتاح الصلاة
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
154. باب فِي الدُّعَاءِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ
باب: رکوع اور سجدے میں دعا کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 878
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ. ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ السَّرْحِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ وَجِلَّهُ وَأَوَّلَهُ وَآخِرَهُ". زَادَ ابْنُ السَّرْحِ:" عَلَانِيَتَهُ وَسِرَّهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سجدوں میں یہ دعا پڑھتے تھے: «اللهم اغفر لي ذنبي كله دقه وجله وأوله وآخره» یعنی اے اللہ! تو میرے تمام چھوٹے بڑے اور اگلے پچھلے گناہ بخش دے۔ ابن السرح نے اپنی روایت میں «علانيته وسره» کی زیادتی کی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 42 (483)، (تحفة الأشراف: 12566) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (483)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 878 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 878  
878۔ اردو حاشیہ:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس انداز کی دعائیں اظہار تشکر اور عبدیت کے لئے تھیں اور امت کے لئے تعلیم بھی۔
➋ مذکورہ اور آگے آنے والی دعاؤں سے یہ بات پوری طرح واضح ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عالم الغیب ہیں نہ مختار کل، بلکہ اللہ تعالیٰ کے عہد کامل اور عبد مامور (حکم الہیٰ کے پابند) ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 878   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1084  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ سجدہ میں یہ دعا کرتے تھے، اے اللہ میرے سارے گناہ بخش دے، چھوٹے بھی اور بڑے بھی، پہلے بھی اور پچھلے بھی کھلے ہوئے بھی اور چھپے ہوئے بھی۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1084]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
دَقَّه:
جو چھوٹے یا تھوڑے ہیں۔
(2)
جِلَّه:
بڑے یا زیادہ ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1084