Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
50. باب مَا جَاءَ فِي الْمَشْىِ إِلَى الصَّلاَةِ فِي الظُّلَمِ
باب: اندھیرے میں نماز کے لیے مسجد جانے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 561
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ أَبُو سُلَيْمَانَ الْكَحَّالُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ بُرَيْدَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" بَشِّرِ الْمَشَّائِينَ فِي الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اندھیری راتوں میں مسجدوں کی طرف چل کر جانے والوں کو قیامت کے دن پوری روشنی کی خوشخبری دے دو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 53 (223)، (تحفة الأشراف: 1946) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (721)
وله شاھد عند ابن خزيمة (1499) وسنده حسن
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 561 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 561  
561. اردو حاشیہ:
 اس میں آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے:
«نُورُهُمْ يَسْعَىٰ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا ۖ»   [تحريم۔80]
  ان کا نور ان کے آگے اور ان کے دایئں دوڑتا ہوگا، کہیں گے۔ اے ہمارے رب! ہمارے لئے ہمارا نور پورا کر دے۔ اور ہمیں بخش دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 561