سنن ابي داود
كِتَاب الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے مسائل
121. باب الْمُسْتَحَاضَةِ يَغْشَاهَا زَوْجُهَا
باب: مستحاضہ سے اس کا شوہر جماع کر سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 309
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ:" كَانَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ تُسْتَحَاضُ فَكَانَ زَوْجُهَا يَغْشَاهَا"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وقَالَ يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ: مُعَلَّى ثِقَةٌ، وَكَانَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ لَا يَرْوِي عَنْهُ، لِأَنَّهُ كَانَ يَنْظُرُ فِي الرَّأْيِ.
عکرمہ کہتے ہیں کہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کو استحاضہ کا خون آتا تھا اور ان کے شوہر ان سے صحبت کرتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ یحییٰ بن معین نے کہا ہے کہ معلی ثقہ ہیں اور احمد بن حنبل ان سے اس لیے روایت نہیں کرتے تھے کہ وہ قیاس و رائے میں دخل رکھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أنظر حدیث رقم (305)، (تحفة الأشراف: 15821) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف لإرساله
وانظر (ح 305)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 26
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 309 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 309
309. اردو حاشیہ:
مقدمہ فتح الباری میں ہے کہ یہ وہی احادیث بیان کرتے تھے جو رائے اور قیاس کے موافق ہوتی تھیں اور غلطیاں بھی کرتے تھے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 309