سنن ابي داود
كِتَاب الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے مسائل
85. باب فِي الإِكْسَالِ
باب: دخول سے انزال کے بغیر غسل کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 217
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْمَاءُ مِنَ الْمَاءِ"، وَكَانَ أَبُو سَلَمَةَ يَفْعَلُ ذَلِكَ.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی پانی سے ہے“ (یعنی منی نکلنے سے غسل واجب ہوتا ہے) اور ابوسلمہ ایسا ہی کرتے تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «أخرجه: صحيح مسلم/كتاب الحيض/ باب إنما الماء من الماء:/ فواد:343، دارالسلام: 775، (تحفة الأشراف: 4424)، وقد أخرجه: مسند احمد (3/29، 36، 47) (صحيح)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ وہ اسے منسوخ نہیں مانتے تھے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (343)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 217 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 217
فوائد و مسائل:
➊ بعض صحابہ و تابعین کی یہی رائے رہی ہے کہ جب تک انزال نہ ہو غسل واجب نہیں ہوتا، مگر اکثر اسی بات کے قائل تھے جس کا اوپر بیان ہوا کہ یہ ابتدائے اسلام میں رخصت تھی، بعدازاں اتصال ختان سے غسل واجب کر دیا گیا، اور اب یہی بات صحیح ہے۔ صحیح مسلم میں ان روایات کو جمع کر دیا گیا ہے۔ [صحيح مسلم حديث: 343 وما بعد]
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 217