Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب التَّفْسِيرِ
قران مجيد كي تفسير كا بيان
1ق. بَابٌ فِي تَفْسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ
باب: متفرق آیات کی تفسیر کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 7544
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ اللَّيْثِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ بِمَكَّةَ وَالَّذِينَ لا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ إِلَى قَوْله مُهَانًا سورة الفرقان آية 68 - 69، فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ: وَمَا يُغْنِي عَنَّا الْإِسْلَامُ، وَقَدْ عَدَلْنَا بِاللَّهِ، وَقَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ، وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلا صَالِحًا سورة الفرقان آية 70 إِلَى آخِرِ الْآيَةِ، قَالَ: فَأَمَّا مَنْ دَخَلَ فِي الْإِسْلَامِ وَعَقَلَهُ، ثُمَّ قَتَلَ فَلَا تَوْبَةَ لَهُ ".
ابو معاویہ شیبان نے منصور بن معتمر سے انھوں نے سعید بن جیبر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: یہ آیت: "جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے "سے لے کر"ذلت کے عالم میں (ہمیشہ رہے گا) تک مکہ میں نازل ہوئی۔مشرکوں نے کہا: ہمیں اسلام کس بات کا فائدہ دے گا۔ جبکہ ہم اللہ کے ساتھ (دوسروں کو) شریک بھی ٹھہراچکے ہیں اور اللہ کی حرام کردہ جانوں کو قتل بھی کر چکے ہیں اور فواحش کا ارتکاب بھی کر چکے ہیں؟اس پر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی: "سوائے اس شخص کے جس نے تو بہ کی ایمان لے آیا اور نیک عمل کیے"آیت کے آخری حصے تک۔انھوں نے (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا: لیکن جو شخص اسلام میں داخل ہو گیا اور اس کو سمجھ لیا پھر اس نے (عمداً کسی مومن کو) قتل کیا تو اس کے لیے کوئی توبہ نہیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،یہ آیت مکہ میں اتری،وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور الٰہ کونہیں پکارتے ہیں،اس آیت کومُھانا تک پڑھا،اس پرمشرکوں نے کہا،ہمیں اسلام لانے کا کیافائدہ(وہ عذاب سے ہمیں کیسے بچائے گا) ہم تو اللہ کے ساتھ شریک کرچکے ہیں اور اس نفس کو بھی ہم نے قتل کیا ہے،جس کا قتل اللہ نے حرام ٹھہرایا ہے اور بے حیائیوں کا بھی ہم نے ارتکاب کیا ہے؟اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ حصہ اتارا،مگرجس نے توبہ کی،ایمان لایا اور اچھے عمل کیے،(آیت نمبر70)کےآخر تک،حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:رہاوہ مسلمان جو مسلمان ہوگیا اوراسلام کو سمجھ لیا اور اچھے عمل کیے،پھر قتل کا ارتکاب کیا،تواس کی توبہ کا اعتبار نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»