ابو عمیس نے قیس بن مسلم سے اور انھوں نے طارق بن شہاب سے روایت کی، کہا: یہودیوں میں سے ایک شخص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہنے لگا: امیر المومنین!آپ کی کتاب میں ایک ایسی آیت ہے، آپ اسے پڑھتے ہیں، اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوئی ہوتی تو ہم اس دن وعید قرار دیتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: وہ کون سی آیت ہے؟اس نے کہا: "آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اور تمہارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کرلیا۔تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نےکہا: میں دو دن بھی جانتا ہوں جس میں یہ نازل ہوئی وہ جگہ بھی جہاں یہ نازل ہوئی، یہ (آیت) عرفات میں جمعہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی تھی۔
حضرت طارق بن شہاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں:یہودیوں میں سے ایک شخص حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور کہنے لگا:امیر المومنین!آپ کی کتاب میں ایک ایسی آیت ہے،آپ اسے پڑھتے ہیں،اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوئی ہوتی تو ہم اس دن وعید قرار دیتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:وہ کون سی آیت ہے؟اس نے کہا:"آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اور تمہارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کرلیا۔تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا:میں دو دن بھی جانتا ہوں جس میں یہ نازل ہوئی وہ جگہ بھی جہاں یہ نازل ہوئی،یہ(آیت) عرفات میں جمعہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی تھی۔