Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
باب: ابن صیاد کا بیان۔
حدیث نمبر: 7351
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُفَضَّلٍ ، عَنْ أَبِي مَسْلَمَةَ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِابْنِ صَائِدٍ: " مَا تُرْبَةُ الْجَنَّةِ، قَالَ: دَرْمَكَةٌ بَيْضَاءُ مِسْكٌ يَا أَبَا الْقَاسِمِ، قَالَ: صَدَقْتَ ".
ابومسلمہ نے ابو نضر ہ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن صائد سے فرمایا: "جنت کی مٹی کیسی ہے؟"اس نے کہا: اے ابو القاسم ( صلی اللہ علیہ وسلم )!باریک سفید، کستوری (جیسی) ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تو نے سچ کہا۔"
ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن صیاد سے پوچھا،"جنت کی مٹی کیسی ہے؟"اس نے کہا،باریک سفید،کستوری اے ابو القاسم!آپ نے فرمایا:"تو نے سچ کہا۔"
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7351 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7351  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
درملة:
باریک سفید،
ملائم ونرم مٹی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7351