Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
18. باب إِكْثَارِ الأَعْمَالِ وَالاِجْتِهَادِ فِي الْعِبَادَةِ:
باب: عمل بہت کرنا اور عبادت میں کوشش کرنا۔
حدیث نمبر: 7125
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، سَمِعَ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ ، يَقُولُ: قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " حَتَّى وَرِمَتْ قَدَمَاهُ، قَالُوا: قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ، قَالَ: أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا ".
سفیان نے ہمیں زیاد بن علاقہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا (اتنا لمبا) قیام کیا کہ آپ کے قدم مبارک سوج گئے۔انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلےتمام گناہ معافکردیے ہیں (پھر اس قدر مشقت کیوں؟) تو آپ نے فرمایا: "کیا میں اللہ کا شکرگزار بندہ نہ بنوں؟
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےاس قدر قیام کیا، حتی کہ آپ کے قدم سوج گئے۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا، اللہ کے اگلے اور پچھلے ذنب معاف کر چکا ہے۔آپ نے فرمایا:"توکیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟"