صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
13. باب جَزَاءِ الْمُؤْمِنِ بِحَسَنَاتِهِ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَتَعْجِيلِ حَسَنَاتِ الْكَافِرِ فِي الدُّنْيَا:
باب: مومن کو نیکیوں کا بدلہ دنیا اور آخرت میں ملے گا۔
حدیث نمبر: 7089
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مُؤْمِنًا حَسَنَةً يُعْطَى بِهَا فِي الدُّنْيَا، وَيُجْزَى بِهَا فِي الْآخِرَةِ، وَأَمَّا الْكَافِرُ فَيُطْعَمُ بِحَسَنَاتِ مَا عَمِلَ بِهَا لِلَّهِ فِي الدُّنْيَا حَتَّى إِذَا أَفْضَى إِلَى الْآخِرَةِ لَمْ تَكُنْ لَهُ حَسَنَةٌ يُجْزَى بِهَا ".
ہمام بن یحییٰ نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " بے شک اللہ تعالیٰ کسی مومن کے ساتھ ایک نیکی کے معاملے میں بھی ظلم نہیں فرماتا۔اس کے بدلے اسے دنیا میں بھی عطا کرتا ہے اور آخرت میں بھی اس کی جزا دی جاتی ہے۔رہا کافر، اسے نیکیوں کے بدلے میں جو اس نے دنیا میں اللہ کے لئے کی ہوتی ہیں، اسی دنیا میں کھلا (پلا) دیا جاتاہے حتیٰ کہ جب وہ آخرت میں پہنچتا ہے تو اس کے پاس کوئی نیکی باقی نہیں ہوتی جس کی اسے جزا دی جائے۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یقیناًاللہ مومن کی کسی نیکی کی حق تلفی نہیں فرماتا، اس کے سبب اسے دنیا میں بھی دیا جاتا ہے اور اس کا آخرت میں بھی صلہ ملے گا۔رہا کافر تو اس نے جو نیکیاں اللہ کے لیے کی ہیں۔"ان کے سبب دنیا میں رزق دیا جاتا ہے حتی کہ جب وہ آخرت میں پہنچے گا تو اس کے پاس کوئی نیکی نہیں ہو گی۔ جس کا اسے صلہ یا بدلہ دیا جائے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7089 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7089
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
کافر دنیا میں جو اچھے کام،
اللہ کی خوشنودی اور رضا کے لیے کرتا ہے،
اس کا بدلہ اسے دنیا ہی میں مل جاتا ہے،
لیکن مومن،
آخرت کے اجرو ثواب کے لیے،
نیک عمل کرتا ہے،
اس لیے اسے ان کا بدلہ آخرت میں ملے گا اور دنیا میں اسے جو کچھ مل رہا ہے،
وہ محض اللہ کا فضل و کرم ہے،
نیکیوں کی جزا یا بدلہ نہیں ہے،
جزا صرف آخرت میں ہی ملے گی،
جب کہ اگلی آیت میں آرہاہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7089