صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
8. باب انْشِقَاقِ الْقَمَرِ:
باب: شق القمر کا بیان۔
حدیث نمبر: 7075
وحَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ كِلَاهُمَا، عَنْ شُعْبَةَ بِإِسْنَادِ ابْنِ مُعَاذٍ، عَنْ شُعْبَةَ نَحْوَ حَدِيثِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، فَقَالَ: اشْهَدُوا اشْهَدُوا.
محمد بن جعفر اور ابن عدی دونوں نے شعبہ سے، شعبہ سے ابن معاذ کی سند کے ساتھ اسی کی حدیث نے مانند روایت کی، مکر ابن ابی عدی کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اس کے) گواہ بن جاؤ، گواہ بن جاؤ۔"
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، ہاں ابن ابی عدی رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث میں ہے کہ آپ نے فرمایا:" گواہ ہو جاؤ۔گواہ ہو جاؤ۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7075 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7075
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپ نے اپنے پاس موجود لوگوں کو گواہ اس لیے بنایا تاکہ وہ دوسروں کے سامنے اس کی شہادت دے سکیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7075