Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
2. باب صِفَّةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
باب: قیامت اور جنت اور دوزخ کا بیان۔
حدیث نمبر: 7048
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ ، يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : جَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا أَبَا الْقَاسِمِ، إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَاوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْأَرْضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالشَّجَرَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْخَلَائِقَ عَلَى إِصْبَعٍ، ثُمَّ يَقُولُ: أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ، قَالَ: فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ سورة الزمر آية 67 "،
حفص بن غیاث نے کہا: ہمیں اعمش نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے ابراہیم کو کہتے ہوئے سنا: میں نے علقمہ کو کہتے ہوئے سنا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اہل کتاب میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے کہا: ابو القاسم! بے شک اللہ تعالیٰ تمام آسمانوں کو ایک انگلی پر، زمینوں کو ایک انگلی پر اور درختوں اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوق کو ایک انگلی پر تھام لے گا، پھر فرمائے گا: "بادشاہ میں ہوں بادشاہ میں ہوں۔" (ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ (اس بات پر) ہنس پڑے یہاں تک کہ آپ کے پچھلے دندان مبارک ظاہر ہوئے، پھرآپ نے (اس آیت کی) تلاوت کی: "انھوں نے اللہ تعالیٰ کی (اس طرح قدر نہیں پہچانی جس طرح قدر پہچاننے کا حق ہے۔"
حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اہل کتاب میں سےایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! یا اے ابو القاسم! اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آسمانوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کوایک انگلی پردرختوں اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوق کو ایک انگلی پر اٹھائے گا،پھر فرمائے گا،میں ہی بادشاہ ہوں میں ہی بادشاہ ہوں،چنانچہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ ہنس پڑےحتی کہ آپ کی کچلیاں ظاہر ہو گئیں،پھرآپ نے پڑھا، ان لوگوں نے اللہ کی اس قدر، تعظیم نہیں کی جس قدر، اس کا حق تھا۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»