جریر نے منصور سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، کہا: یہود میں سے ایک عالم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، فضیل کی حدیث کے مانند، اور اس میں یہ بیان نہیں کیا: "وہ (اللہ) ان (انگلیوں) کو ہلائے گا۔" اور (حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو د یکھا، آپ اس بات پر تعجب سے اس کی تصدیق کرتے ہوئے (اس طرح) ہنسے کہ آپ سے پچھلے دندان مبارک ظاہر ہوگئے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انھوں نے (اس طرح) اللہ کی قدر نہیں کی (جس طرح) اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔" (اور (پوری) آیت تلاوت فرمائی۔
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے یہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک یہودی آیا، لیکن اس میں ان کے ہلانے کا ذکر نہیں ہے اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اس قدر ہنسے کہ آپ کی کچلیاں ظاہر ہو گئیں،آپ نے اس کے قول پر تعجب کیا اور اس کی تصدیق کی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" انھوں نے اللہ کی اس قدر، تعظیم نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔"یہ آیت پڑھی۔