حمید بن عبدالرحمٰن نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "حضرت آدم اور حضرت موسیٰ علیہم السلام نے دلائل کا تبادلہ کیا۔ موسیٰ علیہ السلام نے کہا: آپ آدم ہیں جن کی خطا نے انہیں جنت سے باہر نکالا؟ تو حضرت آدم علیہ السلام نے ان سے کہا: کیا تم موسیٰ ہو جسے اللہ نے اپنی رسالت اور ہم کلامی سے دوسروں پر فضیلت دی، پھر تم مجھے اس معاملے میں ملامت کر رہے ہو جو میری پیدائش سے پہلے میرے لیے مقدر کر دیا گیا تھا؟ اس طرح آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ السلام کو دلیل سے خاموش کر دیا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"آدم ؑ اور موسیٰ ؑ میں مکالمہ ہوا تو موسیٰ ؑ نے انہیں کہاآپ وہ آدم ؑ ہیں، جس کی چوک نے اسے جنت سے نکلوادیا تو آدم ؑ نے انہیں کہا، آپ وہ موسیٰ ہیں جس کو اللہ نے اپنی رسالت اور ہم کلامی کے لیے چن لیا۔ پھر تم جھے ایسے کام پر ملامت کرتے ہو جو میری پیدائش سے پہلے فیصلہ ہو چکا تھا چنانچہ آدم ؑ موسیٰ ؑ پر غالب آگئے۔"