صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
27. باب تَحْرِيمِ الْكَذِبِ وَبَيَانِ مَا يُبَاحُ مِنْهُ:
باب: جھوٹ حرام ہے لیکن کسی حد تک درست ہے اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 6634
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شِهَابٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ صَالِحٍ، وَقَالَتْ: وَلَمْ أَسْمَعْهُ يُرَخِّصُ فِي شَيْءٍ مِمَّا يَقُولُ النَّاسُ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ، بِمِثْلِ مَا جَعَلَهُ يُونُسُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ شِهَابٍ.
صالح نے کہا: ہمیں محمد بن مسلم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن شہاب نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی، مگر صالح کی حدیث میں ہے: اور (ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: میں نے آپ سے نہیں سنا کہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں آپ نے ان میں سے تین کے سوا کسی بات کی اجازت دی ہو۔ (آگے) اسی کے مانند جس طرح یونس نے ابن شہاب کا قول بتایا ہے۔
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں اور اوپر کی روایت میں جس قول کو ابن شہاب رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے، اس کو حضرت اُم کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول قراردیا ہے۔ وہ اس کو آپ کا قول قراردیتی ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»