صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
25. باب مَنْ لَعَنَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ سَبَّهُ أَوْ دَعَا عَلَيْهِ وَلَيْسَ هُوَ أَهْلاً لِذَلِكَ كَانَ لَهُ زَكَاةً وَأَجْرًا وَرَحْمَةً:
باب: جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی اور وہ لعنت کے لائق نہ تھا تو اس پر رحمت ہو گی۔
حدیث نمبر: 6620
حَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: أَوْ جَلَدُّهُ، قَالَ أَبُو الزِّنَادِ: وَهِيَ لُغَةُ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَإِنَّمَا هِيَ جَلَدْتُهُ.
ابوزناد نے ہمیں اسی سند کے ساتھ یہ روایت بیان کی، البتہ انہوں نے "او جلدۃ" کہا۔ ابوزناد نے کہا: یہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی زبان ہے۔ (قریش کی زبان میں) یہ لفظ "جلدتہ" ہی ہے۔ (معنی ایک ہی ہے، یعنی جسے میں کوڑے ماروں۔)
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں اس میں (جَلدَتُهُ) کی جگہ (جَلَدُه) ہے ابو زنا رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں (جَلَدُه) ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی لعنت ہے اصل میں(جَلَدتُه) ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»