صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
24. باب النَّهْيِ عَنْ لَعْنِ الدَّوَابِّ وَغَيْرِهَا:
باب: جانوروں اور ان کے علاوہ کو لعنت نہ کرنے کابیان۔
حدیث نمبر: 6608
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَنْبَغِي لِصِدِّيقٍ أَنْ يَكُونَ لَعَّانًا ".
سلیمان بن بلال نے مجھے خبر دی، کہا: علاء بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انہوں نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک صدیق کے شایان شان نہیں کہ وہ زیادہ لعنت کرنے والا ہو۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"صدیق کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ لعنت بھیجنے والا ہو۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6608 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6608
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
صدیق،
یعنی مومن کے لیے دوسروں پر لعنت بھیجا اور ان کو اللہ کی رحمت سے دور ہونے کی بددعا دینا مناسب نہیں ہے،
کیونکہ مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں اور دوسرے بھائی کے لیے وہ چیز پسند کرتے ہیں جو اپنے لیے پسند کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ہمدرد اور غم خوار ہیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6608