Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
15. باب تَحْرِيمِ الظُّلْمِ:
باب: ظلم کرنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 6575
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى كلاهما، عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَرْوِي عَنْ رَبِّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: إِنِّي حَرَّمْتُ عَلَى نَفْسِي الظُّلْمَ، وَعَلَى عِبَادِي فَلَا تَظَالَمُوا، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِهِ، وَحَدِيثُ أَبِي إِدْرِيسَ الَّذِي ذَكَرْنَاهُ أَتَمُّ مِنْ هَذَا.
ابواسماء نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے اپنے اوپر اور اپنے بندوں پر ظلم کو حرام کر دیا ہے، لہذا ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو۔" اور (اس کے بعد) اسی (سابقہ حدیث کی) طرح حدیث بیان کی اور ابوادریس (خولانی) کی حدیث جو ہم نے (پہلے) بیان کی ہے اس سے زیادہ مکمل ہے۔
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب تبارک وتعالیٰ سے بیان فرمایا:"میں نے ظلم کو ا پنے اوپر اوراپنے بندو پر حرام ٹھہرایا ہے،اس لیے باہمی ظلم نہ کرو۔"آگے مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی روایت بیان کی،لیکن ابو ادریس کی مذکورہ بالا روایت اس سے زیادہ کامل ہے۔