Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
53. باب بَيَانِ مَعْنٰي قَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : «عَلٰي رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ لَّا يَبْقٰي نَفْسٌ مَّنْفُوسَةٌ مِّمَّنْ هُوَ مَوْجُودٌ الْآنَ »
باب: ”جو لوگ اس وقت زندہ ہیں، سو سال بعد ان میں سے کوئی زندہ نہیں ہو گا“ کا مطلب۔
حدیث نمبر: 6481
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِشَهْرٍ: " تَسْأَلُونِي عَنِ السَّاعَةِ، وَإِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ اللَّهِ، وَأُقْسِمُ بِاللَّهِ مَا عَلَى الْأَرْضِ مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ تَأْتِي عَلَيْهَا مِائَةُ سَنَةٍ ".
حجاج بن محمد نے کہا: ابن جریج نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتا یا، انھوں نے حضرت جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہو ئے سناکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی وفات سے ایک مہینہ قبل یہ فرماتے ہو ئے سنا: "تم مجھ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہو؟اس کا علم صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے (البتہ اس بات پر) میں اللہ کی قسم کھا تا ہوں کہ اس وقت کوئی زندہ نفس موجود نہیں جس پر سوسال پورے ہوں۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی موت سے ایک ماہ قبل یہ سنا،"تم مجھے سے قیامت(وقوع کے) بارے میں دریافت کرتے ہو،اس کاعلم تو بس اللہ ہی کو ہے اورمیں اللہ کی قسم کھاکرکہتا ہوں،زمین پر کوئی زندہ نفس نہیں ہے،جس پر سو سال گزر جائیں۔