Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
13. باب فِي فَضْلِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
باب: ام المؤمنین سیدہ ‏عائشہ رضی اللہ عنہماکی ‌‌فضیلت۔
حدیث نمبر: 6293
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ وَهُوَ مُسْنِدٌ إِلَى صَدْرِهَا، وَأَصْغَتْ إِلَيْهِ، وَهُوَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ ".
مالک بن انس نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے عباد بن عبداللہ بن زبیر سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کوبتایا کہ انھوں نے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات سے پہلے فرمارہے تھے اور آپ ان کے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے اور انھوں نے کان لگا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سنی، آپ فرمارہے تھے: "اللہ!مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما اور مجھے رفیق (اعلیٰ) کے ساتھ ملادے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وفات سے پہلے جبکہ وہ ان کے سینہ کا سہارا لیے ہوئے تھے،کچھ سنا اور میں نے کان دھراتو آپ فرمارہے تھے،"اے اللہ،مجھے معاف فر اور مجھ پر رحم فر اورمجھے ساتھیوں سے ملا۔"