ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول سے بیان کیں۔انھوں نے کئی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ ہے: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میری مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی، جب اس کے گرد روشنی ہوئی تو اس میں کیڑے اور یہ جانور جو آگ میں ہیں، گرنے لگے اور وہ شخص ان کو روکنے لگا، لیکن وہ نہ رکے اور اس میں گرنے لگے۔ یہ مثال ہے میری اور تمہاری، میں تمہاری کمر پکڑ کر جہنم سے روکتا ہوں اور کہتا ہوں کہ جہنم کے پاس سے چلے آؤ اور تم نہیں مانتے اسی میں گھسے جاتے ہو۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ”میری مثال، اس آدمی کی مثال ہے، جس نے آگ جلائی، جب آگ سے اس کا اردگرد روشن ہوگیا تو پروانے اور یہ پتنگے اس آگ میں گرنے لگے اور وہ ان کو روکنے لگا اور وہ اس پر غالب آکر اس میں گھسنے لگے، آپ نے فرمایا، یہ میری اور تمہاری تمثیل ہے، میں آگ سے بچانے کے لیے تمہاری کمروں سے پکڑے ہوئے ہوں، آگ سے ادھر آؤ، آگ سے ادھرآؤ، سو تم مجھ سے غالب آکر، میرے قابو سے نکل کر،آگ میں چھلانگیں ماررہے ہو۔“