صحيح مسلم
كِتَاب الشِّعْرِ
شعر و شاعری کا بیان
1ق. باب فِي إِنْشَادِ الْاشْعَارِ وَبَيَانِ أَشْعَرِ الْكَلِمَةِ وَذَمِّ الشعْرِ
باب: شعر پڑھنے، بیان کرنے اور اس کی مذمت کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 5887
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، كِلَاهُمَا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: اسْتَنْشَدَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، وَزَادَ قَالَ: إِنْ كَادَ لِيُسْلِمُ، وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مَهْدِيٍّ، قَالَ: فَلَقَدْ كَادَ يُسْلِمُ فِي شِعْرِهِ.
معتمر بن سلیمان اور عبد الرحمٰن بن مہدی دونوں نے عبد اللہ بن عبد الرحمٰن طائفی سے، انھوں نے عمروبن شریدسے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے شعر سنانے کے لیے فرما یا، ابرا ہیم بن میسرہ کی روایت کے مانند اور مزید یوں کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا "قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جاتا۔"اور ابن مہدی کی حدیث میں ہے: "وہ اپنے اشعار میں مسلمان ہو نے کے قریب تھا۔" (اس نے تقریباً وہی باتیں کیں جو ایک مسلمان کہہ سکتا ہے۔)
یہی روایت امام صاحب دو اور اساتذہ کی سند سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے شعر سننے کے تقاضا فرمایا، اس میں یہ اضافہ ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ”قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جاتا۔“ ابن مہدی کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اپنے اشعار میں اسلام لانے کے قریب تھا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5887 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5887
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
چونکہ وہ خود نبوت کا امیدوار تھا تو جب اس کی آرزو امید بر نہ آئی تو وہ آپ سے حسد کرنے لگا،
اس لیے اسلام کی خوبیوں اور کمالات سے آگاہی کے باوجود مسلمان نہ ہوا،
لیکن اشعار اچھے کہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5887