صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
40. باب تَحْرِيمِ قَتْلِ الْهِرَّةِ:
باب: بلی کے مارنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5856
وحدثنا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِهِمَا رَبَطَتْهَا، وَفِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ حَشَرَاتِ الْأَرْضِ،
ابو معاویہ اور خالد بن حارث نے ہمیں حدیث سنا ئی کہا: ہمیں ہشام نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، ان دونوں کی حدیث میں ہے: "اس عورت نے اسےباندھ دیا۔"اور ابومعاویہ کی حدیث میں ہے: " حشرات الارض (کھالیتی) "
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں، ”اسے باندھے رکھا۔“ اور ابو معاویہ کی روایت میں خَشَاس
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5856 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5856
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
کسی جاندار کو باندھ کر کھانے پینے سے محروم رکھنا جائز نہیں ہے،
اگر باندھا ہے تو اس کے کھانے پینے کا انتظام کرنا چاہیے تاکہ وہ بھوکا پیاسا نہ مر جائے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے جو مطلقا بلی کو مارنے کی حرمت کا باب باندھا ہے،
وہ اس حدیث سے ثابت نہیں ہوتا۔
اگر وہ موذی ہے تو مار سکتا ہے بشرطیکہ ظلم نہ کرے اور بھوکی پیاسی رکھ کر نہ مارے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5856