صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
35. باب تَحْرِيمِ الْكِهَانَةِ وَإِتْيَانِ الْكُهَّانِ:
باب: کہانت کی حرمت اور کاہنوں کے پاس جانے کا حرمت۔
حدیث نمبر: 5820
وحدثنا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ يَعْنِي ابْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّبِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ يُونُسَ، قال: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَنِي رِجَالٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَنْصَارِ، وَفِي حَدِيثِ الْأَوْزَاعِيِّ، وَلَكِنْ يَقْرِفُونَ فِيهِ وَيَزِيدُونَ، وَفِي حَدِيثِ يُونُسَ، وَلَكِنَّهُمْ يَرْقَوْنَ فِيهِ وَيَزِيدُونَ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ يُونُسَ، وَقَالَ اللَّهُ: حَتَّى إِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ، قَالُوا: مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟، قَالُوا: الْحَقَّ، وَفِي حَدِيثِ مَعْقِلٍ كَمَا قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ: وَلَكِنَّهُمْ يَقْرِفُونَ فِيهِ وَيَزِيدُونَ.
اوزاعی، یونس اور معقل بن عبید اللہ سب نے زہری سے، اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، مگر یونس نے کہا: عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: مجھے انصار میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے خبر دی اور اوزاعی کی حدیث میں ہے۔لیکن وہ اس میں جھوٹ ملا تے ہیں اور بڑھا تے ہیں۔"اور یونس کی حدیث میں ہے: "لیکن وہ اونچا لے جا تے ہیں (مبا لغہ کرتے ہیں) اور بڑھاتے ہیں۔"یونس کی حدیث میں مزید یہ ہے: اللہ تعا لیٰ نے فرمایا: یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے ہیبت اور ڈر کو ہٹا لیا جا تا ہے تو وہ کہتے ہیں۔تمھا رے رب نے کیا کہا؟ وہ کہتے ہیں۔ حق کہا۔ اور معقل کی حدیث میں اسی کی طرح ہے جس طرح اوزاعی نے کہا: " لیکن وہ اس میں جھوٹ ملا تے ہیں۔اور اضافہ کرتے ہیں۔
امام صاحب یہی روایت اپنے اساتذہ کی تین سندوں سے بیان کرتے ہیں، اوزاعی کی روایت ہے، ”لیکن وہ اس میں ملاوٹ کرتے ہیں اور اضافہ کرتے ہیں۔“ یونس کی حدیث ہے، ”لیکن وہ اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، اور اضافہ کرتے ہیں۔“ اور یونس کی حدیث میں یہ اضافہ ہے، "اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہوتی ہے، وہ پوچھتے ہیں، تمہارے رب نے کیا کہا، وہ کہتے ہیں، جو کہا ٹھیک کہا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»