صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
26. باب لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءٌ وَاسْتِحْبَابُ التَّدَاوِي:
باب: ہر بیماری کی ایک دوا ہے اور دوا کرنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 5757
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ فَاطِمَةَ ، عَنْ أَسْمَاءَ : أَنَّهَا كَانَتْ تُؤْتَى بِالْمَرْأَةِ الْمَوْعُوكَةِ، فَتَدْعُو بِالْمَاءِ فَتَصُبُّهُ فِي جَيْبِهَا وَتَقُولُ، إِنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " ابْرُدُوهَا بِالْمَاءِ "، وَقَالَ: " إِنَّهَا مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ ".
عبدہ بن سلیمان نے ہشام سے، انھوں نے فاطمہ سے، انھوں نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ بخار میں مبتلا عورت کو ان کے پاس لایاجاتا تو وہ پانی منگواتیں اور اسے عورت کے گریبان میں انڈیلتیں اور کہتیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس (بخار) کو پانی سے ٹھنڈاکرو۔"اور کہا (وہ کہتیں:) "یہ جہنم کی لپٹوں سے ہے۔"
حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے پاس تپ زدہ عورت لائی جاتی تو وہ پانی منگوا کر اس کے گریبان پر چھڑکتیں اور فرماتیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، ”اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔“ اور فرمایا: ”یہ جہنم کی بھاپ سے ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»