Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْآدَابِ
معاشرتی آداب کا بیان
9. باب تَحْرِيمِ النَّظَرِ فِي بَيْتِ غَيْرِهِ:
باب: غیر کے گھر میں جھانکنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5639
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًى يُرَجِّلُ بِهِ رَأْسَهُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْظُرُ طَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جَعَلَ اللَّهُ الْإِذْنَ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ ".
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی کہ سہل بن سعدانصاری رضی اللہ عنہ نے انھیں بتا یا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے میں بن جا نے والی جھری میں سے جھا نکا، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بال درست کرنے والا لوہے کا ایک آلہ تھا جس سے آپ سر کے بالوں کو سنوار رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "اگر میں جان لیتا کہ تو واقعی مجھے دیکھ رہے ہو تو میں اس کو تمھا ری آنکھوں میں چبھو دیتا۔اللہ نے اجازت لینے کا طریقہ آنکھ ہی کے لیے تو رکھا ہے۔"
حضرت سہل بن سعد انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے کے سوراخ سے اندر جھانکا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لوہے کا کنگھا تھا، جس سے اپنے سر میں کنگھی کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: اگر مجھے معلوم ہو جاتا کہ تم دیکھ رہے ہو تو میں اسے تیری آنکھوں میں مارتا، اللہ تعالیٰ نے اجازت نظر بازی سے بچنے ہی کے لیے مقرر کی ہے۔