Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
7. باب نَهْيِ مَنْ دَخَلَ عَلَيْهِ عَشْرُ ذِي الْحِجَّةِ وَهُوَ مُرِيدُ التَّضْحِيَةِ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ شَعْرِهِ أَوْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا.
باب: جو شخص قربانی والا ہو وہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کتروائے۔
حدیث نمبر: 5118
وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيم ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ تَرْفَعُهُ، قَالَ: " إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَعِنْدَهُ أُضْحِيَّةٌ يُرِيدُ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَأْخُذَنَّ شَعْرًا وَلَا يَقْلِمَنَّ ظُفُرًا ".
اسحاق بن ابراہیم نے کہا: سفیان نے ہمیں خبر دی، کہا: مجھے عبدالرحمان بن حمید بن عبدالرحمان بن عوف نے سعید بن مسیب سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعاً روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جب عشرہ (ذوالحجہ) شروع ہوجائے تو جس شخص کے پاس قر بانی ہو اور وہ قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو، وہ اپنے بال اتارے نہ ناخن تراشے۔"
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مرفوع روایت بیان کرتی ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ذوالحجہ کے پہلے عشرہ کا آغاز ہو جائے اور انسان کے پاس قربانی کی استطاعت ہو اور وہ قربانی کرنا چاہتا ہو تو وہ ہرگز اپنے بال نہ کاٹے اور نہ ناخن کاٹے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»