Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
1. باب وَقْتِهَا:
باب: قربانی کا وقت کیا ہے۔
حدیث نمبر: 5065
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ جُنْدَبِ بْنِ سُفْيَانَ ، قَالَ: شَهِدْتُ الْأَضْحَى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ بِالنَّاسِ نَظَرَ إِلَى غَنَمٍ قَدْ ذُبِحَتْ، فَقَالَ: " مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَلْيَذْبَحْ شَاةً مَكَانَهَا، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ ذَبَحَ، فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْمِ اللَّهِ ".
ابو احوص سلام بن سلیم نے اسود بن قیس سے، انھوں نے حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عیدالاضحی میں شریک ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی کچھ بھی نہ کیا تھا سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عید کی) نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہوئے، سلام پھیرا کہ اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کی بکری دیکھی کہ وہ نماز سے پہلے ذبح کی جا چکی ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے قربانی نمازعید سے پہلے کر لی تو اس قربانی کی جگہ دوسری قربانی کرے اور جس نے قربانی نہیں کی تو وہ اللہ کے نام کے ساتھ قربانی ذبح کر دے۔
حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عیدالاضحیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھی، جب آپ لوگوں کو نماز پڑھا کر فارغ ہوئے، تو آپ نے ایک بکری دیکھی جو ذبح کی جا چکی تھی، اس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز سے پہلے قربانی کر دی، وہ اس کی جگہ بکری ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کی وہ اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»