صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
48. باب ثَوَابِ مَنْ حَبَسَهُ عَنِ الْغَزْوِ مَرَضٌ أَوْ عُذْرٌ آخَرُ:
باب: جو شخص جہاد نہ کر سکے بیماری یا عذر سے اس کا ثواب۔
حدیث نمبر: 4933
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ، إِلَّا شَرِكُوكُمْ فِي الْأَجْرِ.
ابومعاویہ، وکیع اور عیسیٰ بن یونس سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، مگر وکیع کی حدیث میں ("مگر وہ تمہارے ساتھ ہوتے ہیں" کے بجائے) "مگر وہ تمہارے ساتھ اجر میں شریک ہوتے ہیں" ہے۔
امام صاحب اپنے چار اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، وکیع کی روایت میں یہ ہے ”وہ اجر میں تمہارے ساتھ شریک ہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4933 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4933
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
اگر کوئی انسان نیک کام کرنے کی نیت اور ارادہ کر لیتا ہے،
لیکن پھر کسی عذر کی بنا پر وہ کام نہیں کر سکتا،
تو وہ اس کے اصل اجر سے محروم نہیں رہتا،
اگرچہ تضعیف (اضافہ)
والا ثواب اس کو نہیں ملتا ہے،
جو بالفعل یا عملا وہ کام کرتا ہے،
لیکن نیت کا پتہ اس حزن و ملال یا اس رنج و الم سے ہو سکتا ہے،
جو انسان کو کسی عبادت کے چھوٹ جانے پر لاحق ہوتا ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4933