Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
44. باب غَزْوَةِ الأَحْزَابِ وَهِيَ الْخَنْدَقُ:
باب: غزوہ احزاب یعنی جنگ خندق کا بیان۔
حدیث نمبر: 4675
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَشَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا، وقَالَ شَيْبَانُ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانُوا يَرْتَجِزُونَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم معهم وهم، يقولون: " اللَّهُمَّ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الْآخِرَهْ، فَانْصُرْ الْأَنْصَارَ، وَالْمُهَاجِرَهْ "، وَفِي حَدِيثِ شَيْبَانَ بَدَلَ فَانْصُرْ: فَاغْفِرْ.
یحییٰ بن یحییٰ اور شیبان بن فروخ نے ہمیں حدیث بیان کی، یحییٰ نے کہا: ہمیں عدالوارث نے ابوتیاح سے حدیث بیان کی، کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: صحابہ رجزیہ اشعار پڑھتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ساتھ دیتے تھے، وہ کہتے تھے: "اے اللہ! بھلائی تو صرف آخرت کی بھلائی ہے، تو انصار اور مہاجرین کی مدد فرما۔" شیبان کی حدیث میں "مدد فرما" کی جگہ "مغفرت فرما" ہے
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں یہ رجز پڑھتے تھے۔ اے اللہ! بھلائی تو بس آخرت کی بھلائی ہے، سو تو انصار اور مہاجروں کی نصرت فرما۔ اور شیبہ کی روایت میں فانصر