Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
25. باب جَوَازِ الْأَكُلِ مِنْ طَعَامِ الْغَنِيمَةِ فِي دَارِ الْحَرْبِ
باب: غنیمت کے مال میں اگر کھانا ہو تو دار الحرب میں اس کا کھانا درست ہے۔
حدیث نمبر: 4605
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ: " أَصَبْتُ جِرَابًا مِنْ شَحْمٍ يَوْمَ خَيْبَرَ، قَالَ: فَالْتَزَمْتُهُ، فَقُلْتُ: لَا أُعْطِي الْيَوْمَ أَحَدًا مِنْ هَذَا شَيْئًا، قَالَ: " فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَبَسِّمًا ".
ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حمید بن ہلال نے عبداللہ بن مغفل سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: خیبر کے دن مجھے چربی کا (بھرا ہوا) چمڑے کا ایک تھیلا ملا۔ کہا: میں نے اسے اپنے ساتھ چمٹا لیا اور کہا: آج کے دن میں اس میں سے کسی کو کچھ نہیں دوں گا۔ کہا: میں نے مڑ کر دیکھاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ خیبر کے دن مجھے ایک چمڑے کی تھیلی ملی جس میں چربی تھی تو میں نے اس کو اپنے پاس رکھ لیا اور جی میں کہا، آج میں اس میں کسی کو کچھ نہیں دوں گا، میں نے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے۔