صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
19. باب رَبْطِ الأَسِيرِ وَحَبْسِهِ وَجَوَازِ الْمَنِّ عَلَيْهِ:
باب: قیدی کو باندھنا اور بند کرنا اور اس کو مفت چھوڑ دینا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 4590
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيّ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْلًا لَهُ نَحْوَ أَرْضِ نَجْدٍ، فَجَاءَتْ بِرَجُلٍ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ الْحَنَفِيُّ سَيِّدُ أَهْلِ الْيَمَامَةِ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: إِنْ تَقْتُلْنِي تَقْتُلْ ذَا دَمٍ.
اور انہوں نے لیث کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی، البتہ انہوں نے (آپ قتل کریں گے کے بجائے) " اگر مجھے قتل کریں گے تو ایک خون والے کو قتل کریں گے، کے الفاظ کہے
حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھڑ سوار سرزمین نجد کی طرف روانہ کیے اور وہ ثمامہ بن اثال حنفی نامی انسان کو پکڑ لائے، جو اہل یمامہ کا سردار تھا، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، صرف یہ فرق ہے کہ یہاں إِنْ تَقْتُل
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»