Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحُدُودِ
حدود کا بیان
1. باب حَدِّ السَّرِقَةِ وَنِصَابِهَا:
باب: چوری کی حد اور اس کے نصاب کا بیان۔
حدیث نمبر: 4404
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّؤَاسِيُّ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " لَمْ تُقْطَعْ يَدُ سَارِقٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي أَقَلَّ مِنْ ثَمَنِ الْمِجَنِّ حَجَفَةٍ أَوْ تُرْسٍ وَكِلَاهُمَا ذُو ثَمَنٍ "،
محمد بن عبداللہ بن نمیر نے کہا: حمید بن عبدالرحمان رؤاسی نے ہمیں ہشام بن عروہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چور کا ہاتھ ڈھال سے کم مالیت میں نہیں کاٹا گیا، وہ چمڑے کی ڈھال ہو یا لوہے کی، یہ دونوں اچھی خاصی قیمت والی تھیں۔ (معمولی چیز میں نہیں کاٹا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں چور کا ہاتھ مجن، حجفۃ یا ترس کی قیمت سے کم پر نہیں کاٹا گیا، حجفہ اور ترس دونوں قیمتی چیزیں ہیں، (یہ تینوں الفاظ ڈھال کے لیے استعمال ہوتے ہیں)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»