صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ
قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتماعی قسموں، لوٹ مار کرنے والوں (کی سزا)، قصاص اور دیت کے مسائل
9. باب تَغْلِيظِ تَحْرِيمِ الدِّمَاءِ وَالأَعْرَاضِ وَالأَمْوَالِ:
باب: خون اور عزت اور مال کا حق کیسا سخت ہے۔
حدیث نمبر: 4385
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ: قَالَ مُحَمَّدٌ ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ ذَلِكَ الْيَوْمُ جَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَعِيرٍ، قَالَ: وَرَجُلٌ آخِذٌ بِزِمَامِهِ أَوَ قَالَ بِخِطَامِهِ فَذَكَرَ نَحْوَ. حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ،
حماد بن مسعدہ نے ہمیں ابن عون سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: محمد (بن سیرین) نے کہا: عبدالرحمان بن ابی بکرہ نے اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے کہا: جب وہ دن تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر بیٹھے۔ کہا: اور ایک آدمی نے اس کی باگ۔۔ یا کہا: لگام۔۔ تھام لی۔۔۔ آگے یزید بن زریع کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
امام صاحب ایک دوسرے استاد سے، ابن عون ہی کی سند سے بیان کرتے ہیں کہ جب وہ دن آیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک اونٹ پر بیٹھے، اور ایک آدمی نے مہار یا نکیل پکڑی ہوئی تھی، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»