صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ
قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتماعی قسموں، لوٹ مار کرنے والوں (کی سزا)، قصاص اور دیت کے مسائل
2. باب حُكْمِ الْمُحَارِبِينَ وَالْمُرْتَدِّينَ:
باب: لڑنے والوں کا اور اسلام سے پھر جانے والوں کا حکم۔
حدیث نمبر: 4360
وَحَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ الْأَعْرَجُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " إِنَّمَا سَمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيُنَ أُولَئِكَ لِأَنَّهُمْ سَمَلُوا أَعْيُنَ الرِّعَاءِ ".
سلیمان تیمی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (لوہے کی سلاخوں سے) ان لوگوں کی آنکھیں پھوڑنے کا حکم دیا کیونکہ انہوں نے بھی چرواہوں کی آنکھیں پھوڑی تھیں۔ (یہ اقدام، انتقام کے قانون کے مطابق تھا
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ آپ نے ان لوگوں کی آنکھوں میں سلائیاں پھیریں، کیونکہ انہوں نے چرواہوں کی آنکھوں میں سلائیاں پھیری تھیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»