صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ
قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتماعی قسموں، لوٹ مار کرنے والوں (کی سزا)، قصاص اور دیت کے مسائل
1. باب الْقَسَامَةِ:
باب: قسامت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4344
وحَدَّثَنَا الْقَوَارِيرِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ فَعَقَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ، وَلَمْ يَقُلْ فِي حَدِيثِهِ " فَرَكَضَتْنِي نَاقَةٌ "،
بشر بن مفضل نے کہا: ہمیں یحییٰ بن سعید نے بشیر بن یسار سے، انہوں نے سہل بن ابی حثمہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی، اور انہوں نے اپنی حدیث میں کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس سے اس کی دیت دے دی اور انہوں نے اپنی حدیث میں یہ نہیں کہا: مجھے ایک اونٹنی نے لات مار دی
امام صاحب یہی روایت اپنے ایک اور استاد سے سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں اور اس حدیث میں یہ ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیت اپنی طرف سے دی، اور اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ ”مجھے ایک اونٹنی نے لات ماری تھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»