صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ
قسموں کا بیان
3. باب نَدْبِ مَنْ حَلَفَ يَمِينًا فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا أَنْ يَأْتِيَ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَيُكَفِّرَ عَنْ يَمِينِهِ:
باب: جو شخص قسم کھائے کسی کام پر پھر اس کے خلاف کو بہتر سمجھے تو اس کو کرے اور قسم کا کفارہ دے۔
حدیث نمبر: 4268
وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا الصَّعْقُ يَعْنِي ابْنَ حَزْنٍ ، حَدَّثَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ ، حَدَّثَنَا زَهْدَمٌ الْجَرْمِيُّ ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أَبِي مُوسَى وَهُوَ يَأْكُلُ لَحْمَ دَجَاجٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فِيهِ، قَالَ: إِنِّي وَاللَّهِ مَا نَسِيتُهَا.
مطروراق نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زہدم جرمی نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کے ہاں گیا، وہ مرغی کا گوشت کھا رہے تھے۔۔ انہوں نے ان سب کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں یہ اضافہ کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ کی قسم! میں اس (اپنی قسم) کو نہیں بھولا
زہدم جرمی بیان کرتے ہیں، میں ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس پہنچا، اور وہ مرغ کا گوشت کھا رہے تھے، آگے مذکورہ بالا روایت ہے، اور اس میں یہ اضافہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اللہ کی قسم! بھولا نہیں ہوں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»