Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْوَصِيَّةِ
وصیت کے احکام و مسائل
6. باب تَرْكِ الْوَصِيَّةِ لِمَنْ لَيْسَ لَهُ شيء يُوصِي فِيهِ:
باب: جس کے پاس کوئی شے قابل وصیت کے نہ ہو اس کو وصیت نہ کرنا درست ہے۔
حدیث نمبر: 4233
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ قَالَ: " يَوْمُ الْخَمِيسِ وَمَا يَوْمُ الْخَمِيسِ، ثُمَّ جَعَلَ تَسِيلُ دُمُوعُهُ حَتَّى رَأَيْتُ عَلَى خَدَّيْهِ كَأَنَّهَا نِظَامُ اللُّؤْلُؤِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ائْتُونِي بِالْكَتِفِ وَالدَّوَاةِ أَوِ اللَّوْحِ وَالدَّوَاةِ، أَكْتُبْ لَكُمْ كِتَابًا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدَهُ أَبَدًا، فَقَالُوا: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَهْجُرُ ".
طلحہ بن مُصرف نے سعید بن جبیر سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: جمعرات کا دن، جمعرات کا دن کیسا تھا! پھر ان کے آنسو بہنے لگے حتی کہ میں نے ان کے دونوں رخساروں پر دیکھا گویا موتیوں کی لڑی ہو، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میرے پاس شانے کی ہڈی اور دوات لاؤ۔۔ یا تختی اور دوات۔۔ میں تمہیں ایک کتاب (تحریر) لکھ دوں، اس کے بعد تم ہرگز کبھی گمراہ نہ ہو گے۔" تو لوگوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیماری کے زیر اثر گفتگو فرما رہے ہیں
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا، جمعرات کا دن، جمعرات کا دن بھی کیا ہی عجیب تھا، پھر ان کے آنسو جاری ہو گئے، سعید کہتے ہیں، میں نے آنسوؤں کو ان کی رخساروں پر اس طرح دیکھا، گویا کہ وہ موتیوں کی لڑی ہے، ابن عباس نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس شانے کی ہڈی اور دوات یا تختی اور دوات لاؤ، میں تمہیں ایک تحریر لکھوا دوں، اس کے بعد تم ہرگز سرگرداں نہیں ہو گے۔ تو صحابہ نے سمجھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم داغ مفارقت دے رہے ہیں۔