Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْهِبَاتِ
عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان
3. باب كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الأَوْلاَدِ فِي الْهِبَةِ:
باب: بعض لڑکوں کو کم دینا اور بعض کو زیادہ دینا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 4187
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَتِ امْرَأَةُ بَشِيرٍ: " انْحَلِ ابْنِي غُلَامَكَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي، وَقَالَتْ أَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَلَهُ إِخْوَةٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَفَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ؟، قَالَ: لَا، قَالَ: فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَى حَقٍّ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت بشیر رضی اللہ عنہ کی بیوی نے کہا: میرے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دو اور میرے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: فلاں کی بیٹی نے مجھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دوں اور اس نے کہا ہے: میرے لیے (اس پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤ۔ تو آپ نے پوچھا: "کیا اس کے اور بھائی ہیں؟" انہوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ آپ نے پوچھا: "کیا ان سب کو بھی تم نے اسی طرح عطیہ دیا ہے جس طرح اسے دیا ہے؟" انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: "یہ درست نہیں اور میں صرف حق پر گواہ بنتا ہوں
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں بشیر رضی اللہ تعالی عنہ کی بیوی نے کہا، میرے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دو اور مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنا کر دو، تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا، فلاں کی بیٹی نے مجھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام عطیہ میں دوں، اور کہا ہے، میرے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا اس کے بھائی ہیں؟ اس نے کہا، جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو کیا ان سب کو وہی چیز دی ہے، جو اس کو دی ہے؟ اس نے کہا، نہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہ درست نہیں ہے اور میں صرف صحیح چیز پر ہی گواہ بنتا ہوں۔