Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْهِبَاتِ
عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان
3. باب كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الأَوْلاَدِ فِي الْهِبَةِ:
باب: بعض لڑکوں کو کم دینا اور بعض کو زیادہ دینا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 4183
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلَكَ بَنُونَ سِوَاهُ؟، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ هَذَا؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَلَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ ".
اسماعیل نے ہمیں شعبی سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا اس کے سوا بھی تمہارے بیٹے ہیں؟" انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "کیا ان سب کو بھی تم نے اس جیسا عطیہ دیا ہے؟" انہوں نے جواب دیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: "تو میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا اس کے سوا، تیرے بیٹے ہیں؟ اس نے کہا، جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو کیا سب کو اسی طرح دیا ہے؟ اس نے کہا، نہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو میں ظلم پر گواہ نہیں بنتا۔