صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
19. باب لَعْنِ آكِلِ الرِّبَا وَمُؤْكِلِهِ:
باب: سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت۔
حدیث نمبر: 4092
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعُثْمَانَ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ ، قَالَ: سَأَلَ شِبَاكٌ إِبْرَاهِيمَ فَحَدَّثَنَا، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ "، قَالَ: قُلْتُ: وَكَاتِبَهُ وَشَاهِدَيْهِ، قَالَ: إِنَّمَا نُحَدِّثُ بِمَا سَمِعْنَا.
) علقمہ نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت کی۔ کہا: میں نے پوچھا: اس کے لکھنے والے اور دونوں گواہوں پر بھی؟ انہوں نے کہا: ہم صرف وہ حدیث بیان کرتے ہیں جو ہم نے سنی ہے۔
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے پر، اور سود کھلانے والے پر لعنت بھیجی ہے، علقمہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا، اور سودی معاملہ لکھنے والے پر اور اس کے گواہوں پر؟ تو انہوں نے (عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے) کہا، ہم اتنی ہی بات بیان کرتے ہیں، جو ہم نے سنی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»