قتیبہ بن سعید اور محمد بن رُمح نے لیث سے حدیث بیان کی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا (مزابنہ یہ ہے) کہ کوئی آدمی اپنے باغ کا پھل اگر کھجور ہو تو خشک کھجور کے مقررہ ماپ کے عوض فروخت کرے اور اگر انگور ہو تو منقیٰ کے مقررہ ماپ کے عوض فروخت کرے اور اگر کھیتی ہو تو غلے کے مقررہ ماپ کے عوض اسے فروخت کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب (سودوں) سے منع فرمایا۔ قتیبہ کی روایت میں (وان کان زرعا "اور اگر کھیتی ہو" کے بجائے) "یا کھیتی ہو" کے الفاظ ہیں۔
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منع فرمایا، یعنی اپنے باغ کے درخت پر پھل کو، اگر کھجور ہے تو چھوہارے کے ناپ سے بیچنا، اور اگر انگور ہے تو منقہ کے ناپ سے بیچنا اور اگر کھیتی ہے تو غلہ کے ناپ سے بیچنا، ان تمام صورتوں سے منع فرمایا، قتیبہ کی روایت میں، إن کانَ زَرعاً