صحيح مسلم
كِتَاب الْبُيُوعِ
لین دین کے مسائل
8. باب بُطْلاَنِ بَيْعِ الْمَبِيعِ قَبْلَ الْقَبْضِ:
باب: قبضہ سے پہلے خریدار کو دوسرے کے ہاتھ بیچنا درست نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 3846
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُمْ كَانُوا يُضْرَبُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا اشْتَرَوْا طَعَامًا جِزَافًا، أَنْ يَبِيعُوهُ فِي مَكَانِهِ حَتَّى يُحَوِّلُوهُ ".
معمر نے زہری سے، انہوں نے سالم سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اگر وہ (وزن اور ماپ کے بغیر) اندازے سے (ڈھیر کی صورت میں) غلہ خریدتے اور اس کو منتقل کرنے سے پہلے اسی جگہ فروخت کرتے تو اس پر ان کو مار پڑتی تھی
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مار پڑتی تھی جب وہ اندازاً غلہ خرید کر اسی جگہ فروخت کر دیتے اور اسے وہاں سے منتقل نہ کرتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»