صحيح مسلم
كِتَاب الْبُيُوعِ
لین دین کے مسائل
3. باب تَحْرِيمِ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ:
باب: حبل الحبلہ کی بیع کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 3810
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَتَبَايَعُونَ لَحْمَ الْجَزُورِ إِلَى حَبَلِ الْحَبَلَةِ، وَحَبَلُ الْحَبَلَةِ: أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ، ثُمَّ تَحْمِلَ الَّتِي نُتِجَتْ، فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ ".
عبیداللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی، انہوں نے کہا: اہل جاہلیت اونٹ کے گوشت کی حبل الحبلہ تک بیع کرتے تھے۔ اور حبل الحبلہ یہ ہے کہ اونٹنی (مادہ) بچہ جنے، پھر وہ بچہ جو پیدا ہوا ہے، حاملہ ہو (اس کی یا اس کے گوشت کی بیع) تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس سے منع فرما دیا
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں جاہلیت کے دور میں لوگ اونٹوں کا گوشت، حاملہ جانور کے حمل تک کے ادھار پر فروخت کرتے تھے اور حبل الحبلة کی تفسیر یہ ہے کہ اونٹنی بچہ جنے پھر اس کا یہ بچہ بڑا ہو کر حاملہ ہو، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو اس سے منع فرما دیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»