Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ
طلاق کے احکام و مسائل
9. باب وُجُوبِ الإِحْدَادِ فِي عِدَّةِ الْوَفَاةِ وَتَحْرِيمِهِ فِي غَيْرِ ذَلِكَ إِلاَّ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ:
باب: سوگ واجب ہے اس عورت پر جس کا خاوند مر جائے اور کسی حالت میں تین دن سے زیادہ سوگ کرنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 3742
وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حدثنا حَمَّادٌ ، حدثنا أَيُّوبُ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَت: " كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا نَكْتَحِلُ وَلَا نَتَطَيَّبُ، وَلَا نَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، وَقَدْ رُخِّصَ لِلْمَرْأَةِ فِي طُهْرِهَا إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ ".
ایوب نے حفصہ سے، انہوں نے ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں منع کیا جاتا تھا کہ ہم کسی مرنے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ منائیں۔ مگر خاوند پر، (اس پر) چار مہینے دس دن (سوگ ہے۔) نہ سرمہ لگائیں، نہ خوشبو استعمال کریں اور نہ رنگا ہوا کپڑا پہنیں، اور عورت کو اس کے طہر میں، جب ہم میں سے کوئی اپنے حیض سے غسل کر لے، اجازت دی گئی کہ وہ تھوڑی سی قسط اور اظفار استعمال کر لے
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہمیں کسی میت پر تین دن سے زائد سوگ منانے سے منع کیا جاتا تھا، مگر خاوند پر چار ماہ اور دس دن کا سوگ تھا، اور نہ سرمہ لگائیں اور نہ خوشبو لگائیں اور نہ رنگا ہوا کپڑا پہنیں اور عورت کو حیض سے پاک ہوتے وقت رخصت تھی کہ جب وہ غسل حیض کرے تو تھوڑا سا قسط یا اظفار استعمال کر لے۔