زہیر بن حرب نے مجھے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں ہشیم نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں سیار، حصین، مغیرہ، اشعث، مجالد، اسماعیل بن ابی خالد اور داود سب نے شعبی سے خبر دی۔۔ البتہ داود نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی۔۔ انہوں نے کہا: میں فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کے متعلق دریافت کیا جو ان کے بارے میں تھا۔ انہوں نے کہا: ان کے شوہر نے انہیں تین طلاقیں دے دیں، کہا: تو میں رہائش اور خرچ کے لیے اس کے ساتھ اپنا جھگڑا لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی۔ کہا: تو آپ نے مجھے رہائش اور خرچ (کا حق) نہ دیا، اور مجھے حکم دیا کہ میں اپنی عدت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے گھر گزاروں
امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالی عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے خلاف جو فیصلہ دیا اس کے بارے میں دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ میرے خاوند نے مجھے فیصلہ کن طلاق دے دی۔ تو میں نفقہ اور سکنیٰ کے بارے میں اس کے خلاف مقدمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئی۔ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نہ سکنیٰ دلوایا اور نہ ہی نفقہ اور مجھے عدت ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ کے گھر گزارنے کا حکم دیا۔