Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ
طلاق کے احکام و مسائل
1. باب تَحْرِيمِ طَلاَقِ الْحَائِضِ بِغَيْرِ رِضَاهَا وَأَنَّهُ لَوْ خَالَفَ وَقَعَ الطَّلاَقُ وَيُؤْمَرُ بِرَجْعَتِهَا:
باب: حائضہ کو اس کی رضامندی کے بغیر طلاق دینے کی حرمت اور اگر اس حکم کی ممانعت کی تو طلاق واقع ہونے اور رجوع کا حکم دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3657
حَدَّثَنِي عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حدثنا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَمِّهِ ، أَخْبَرَنا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: طَلَّقْتُ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِض، فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَغَيَّظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: " مُرْهُ، فَلْيُرَاجِعْهَا حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً أُخْرَى مُسْتَقْبَلَةً سِوَى حَيْضَتِهَا الَّتِي طَلَّقَهَا فِيهَا، فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا، فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا مِنْ حَيْضَتِهَا، قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا، فَذَلِكَ الطَّلَاقُ لِلْعِدَّةِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ "، وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ طَلَّقَهَا تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً فَحُسِبَتْ مِنْ طَلَاقِهَا وَرَاجَعَهَا عَبْدُ اللَّهِ كَمَا أَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
امام زہری کے بھتیجے محمد نے ہمیں اپنے چچا زہری سے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں سالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے اپنی بیوی کو اس حالت میں طلاق دی کہ وہ حائضہ تھی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت غصے میں آئے، پھر فرمایا: "اسے حکم دو کہ اس سے رجوع کرے تا آنکہ اسے اس حیض کے سوا جس میں اس نے اسے طلاق دی ہے دوسرا حیض شروع ہو جائے۔ اس کے بعد اگر وہ اسے طلاق دینا چاہے تو اسے (دوسرے حیض کے بعد) پاک ہونے کی حالت میں، مباشرت کرنے سے پہلے طلاق دے، یہی عدت کے مطابق طلاق ہے جس طرح اللہ نے حکم دیا ہے۔" اور حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) نے اسے ایک طلاق دی تھی اور اس کی وہ طلاق شمار کی گئی اور عبداللہ رضی اللہ عنہ نے، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا تھا، اس سے رجوع کیا
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی، حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہوئے۔ پھر فرمایا: اسے رجوع کا حکم دو، حتی کہ اسے نئے سرے سے، پہلے حیض کے سوا جس میں طلاق دی ہے اور حیض آنے لگے، پھر وہ اگر چاہے تو اس حیض سے پاک ہونے پر صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دے دے، یہ طلاق اس عدت کے مطابق ہے، جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ اور عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیوی کو ایک طلاق دی تھی، تو وہ طلاق شمار ہوئی اور عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق رجوع کر لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»