صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ
رضاعت کے احکام و مسائل
17. باب الْوَصِيَّةِ بِالنِّسَاءِ:
باب: عورتوں کے ساتھ خوش خلقی کرنے کاحکم۔
حدیث نمبر: 3645
وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ ، حدثنا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، حدثنا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَكَمِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَفْرَكْ مُؤْمِنٌ مُؤْمِنَةً إِنْ كَرِهَ مِنْهَا خُلُقًا رَضِيَ مِنْهَا آخَرَ "، أَوَ قَالَ غَيْرَهُ،
عیسیٰ بن یونس نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبدالحمید بن جعفر نے عمران بن ابی انس سے حدیث سنائی، انہوں نے عمر بن حکم سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی مومن مرد کسی مومنہ عورت سے بغض نہ رکھے۔ اگر اسے اس کی کوئی عادت ناپسند ہے تو دوسری پسند ہو گی۔" یا آپ نے غیرہ (اس کے سوا کوئی اور) فرمایا
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن مرد، مومن بیوی سے بغض و عناد نہ رکھے، اگر وہ اس کی کسی عادت کو ناپسند کرتا ہے، تو دوسری خصلت کو پسند کر سکتا ہے۔“ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخر کی بجائے غیرہ فرمایا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3645 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3645
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
فَرِكَ (س)
فَرکاً:
بغض وعناد رکھنا،
یہ لفظ صرف میاں بیوی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3645